Poetry in Urdu 2 lines attitude

Poetry in Urdu 2 Lines Attitude

Poetry in Urdu 2 lines attitude

دنیا میں ہوں، دنیا کا طلبگار نہیں ہوں

بازار سے گزرا ہوں، خریدار نہیں ہوں

 

زندہ ہوں، مگر زیست کی لذت نہیں باقی

ہر چند کی ہوں ہوش میں ہوشیار نہیں ہوں

 

اس خانۂ ہستی سے گزر جاؤں گا بے لوس

سایہ ہوں فقط نَقْش بَدِیوار نہیں ہوں

 

اَفْسُرْدَہ ہوں، عبرت سے دوا کی نہیں حاجت

غم کا مجھے یہ زواف ہے بیمار نہیں ہوں

 

وہ گل ہوں جسے خزاں نے برباد کیا ہے

الجھوں کسی دامن سے میں وہ خار نہیں ہوں

 

یا رب مجھے محفوظ رکھ، اُس بت کے ستم سے

میں اُس کی عِنایَت کا طالب گار نہیں ہوں

 

گو دعویٰ تقویٰ نہیں درگاہِ خدا میں

بت جس سے ہوں خوش، ایسا گناہ گار نہیں ہوں

 

افسردگی اور زواف کی کچھ حد نہیں اکبر

کافر کے مقابل میں بھی دیں دار نہیں ہوں

————————————————————-

Poetry in Urdu 2 lines attitude

آنکھیں مجھے تلووں سے وہ ملنے نہیں دیتے

آرمان میرے دل کے نکلنے نہیں دیتے

 

خاطر سے تیری یاد کو ٹلنے نہیں دیتے

سچ ہے کہ ہمیں دل کو سنبھالنے نہیں دیتے

 

کس ناز سے کہتے ہیں وہ جھنجھلا کے شبِ وصل

تم تو ہمیں کروٹ بھی بدلنے نہیں دیتے

 

پروانوں نے فانوس کو دیکھا تو یہ بولے

کیوں ہم کو جلاتے ہو کہ جلنے نہیں دیتے

 

حیران ہوں کس طرح کروں عَرْضِ تَمَنّا

دشمن کو تو پہلو سے وہ ٹلنے نہیں دیتے

 

دل وہ ہے کہ فریاد سے لبریز ہے ہر وقت

ہم وہ ہیں کہ کچھ منہ سے نکلنے نہیں دیتے

 

گرمیِ محبت میں وہ ہیں آہ سے مانع

پنکھا نفسِ سرد کا جلنے نہیں دیتے

—————————————————–

فلسفی کو بحث کے اندر خُدا ملتا نہیں

ڈور کو سلجھا رہا ہے اور سرا ملتا نہیں

 

معرفت خالق کی عالم میں بہت دشوار ہے

شہرِ تن میں جب کہ خود اپنا پتا ملتا نہیں

 

غافلوں کے لطف کو کافی ہے دنیوی خوشی

عاقلوں کو بے غَمِ عُقْبیٰ مزا ملتا نہیں

 

کشتیِ دل کی الہی بحر ہستی میں ہو خیر

ناخدا ملتے ہیں لیکن باخدا ملتا نہیں

 

غافلوں کو کیا سناؤں داستانِ عشقِ یار

سننے والے ملتے ہیں دردآشنا ملتا نہیں

 

زندگانی کا مزا ملتا تھا جن کی بزم میں

ان کی قبروں کا بھی اب مجھ کو پتا ملتا نہیں

 

صرف ظاہر ہو گیا سرمایہِ زیب و صفا

کیا تعجب ہے جو باتیں بہ صفا ملتا نہیں

 

پختہ طبعوں پر حوادث کا نہیں ہوتا اثر

کوہساروں میں نشانِ نقشِ پا ملتا نہیں

 

شیخ صاحب برہمن سے لاکھ برتیں دوستی

بے بھجن گائے تو مندر سے ٹکا ملتا نہیں

 

جس پہ دل آیا ہے وہ شیریں ادا ملتا نہیں

زندگی ہے تلخ جینے کا مزا ملتا نہیں

 

لوگ کہتے ہیں کہ بدنامی سے بچنا چاہیے

کہہ دو بے اُس کے جوانی کا مزا ملتا نہیں

 

اہلِ ظاہر جس قدر چاہیں کریں بحث و جدال

میں یہ سمجھا ہوں خودی میں تو خُدا ملتا نہیں

 

چل بسے وہ دن کہ یاروں سے بھری تھی انجمن

ہائے افسوس آج صُورَت آشْنا ملتا نہیں

 

منزلِ عشق و توکل منزلِ عزاز ہے

شاہ سب بستے ہیں یہاں کوئی گدا ملتا نہیں

 

بار تکلیفوں کا مجھ پر بار احساں سے ہے سہل

شکر کی جائے اگر حاجت روا ملتا نہیں

 

چاندنی راتیں بہار اپنی دکھاتی ہیں تو کیا

بے تیرے مجھ کو تو لطف،مَہ لقا، ملتا نہیں

 

مانی دل کا کرے اظہار اکبر کس طرح

لفظ موزوں بحرِ کشفِ مدّعا ملتا نہیں

 

Find More Urdu and Pashto Shayari


Romantic Poems


This is the collection of Sad Shayari in Urdu. You can find more content that is full of love, romance, grief, and sorrow.

Check Also

Romantic Poetry

Romantic Poetry

Romantic Poetry دلِ نادان تجھے ہوا کیا ہے آخر اس درد کی دوا کیا ہے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Discover more from Shalkot

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading