Allama Iqbal poetry in Urdu love

Allama Iqbal poetry in Urdu love

 

پریشاں ہوں کہ میری خاک آخر دل نہ بن جائے

جو مشکل اب ہے یا رب پھر وہی مشکل نہ بن جائے

 

نہ کر دیں مجھ کو مجبورِ نوا فردوس میں حوریں

میرا سوزِ دروں پھر گرمیِ محفل نہ بن جائے

 

کبھی چھوڑی ہوئی منزل بھی یاد آتی ہے راہی کو

کھٹک سی ہے جو سینے میں غمِ منزل نہ بن جائے

 

بنایا عشق نے دریائے ناپیدا کراں مجھ کو

یہ میری خود نگاہ داری میرا ساحل نہ بن جائے

 

کہیں اس عالمِ بے رنگ و بو میں بھی طلب میری

وہی افسانۂ دمبالۂ محمل نہ بن جائے

 

عروج آدم خاکی سے انجم سہمے جاتے ہیں

کہ یہ ٹوٹا ہوا تارا ماہِ کامل نہ بن جائے

———- ———————————————————–

جنھيں ميں ڈھونڈتا تھا آسمانوں ميں زمينوں ميں

وہ نکلے ميرے ظلمت خانہ دل کے مکينوں ميں

 

حقيقت اپني آنکھوں پر نماياں جب ہوئي اپني

کاں نکلا ہمارے خانہ دل کے مکينوں ميں

 

اگر کچھ آشنا ہوتا مذاق جبہہ سائي سے

تو سنگ آستاں کعبہ جا ملتا جبينوں ميں

 

کبھي اپنا بھي نظارہ کيا ہے تو نے اے مجنوں

کہ ليلي کي طرح تو خود بھي ہے محمل نشينوں ميں

 

مہينے وصل کے گھڑيوں کي صورت اڑتے جاتے ہيں

مگر گھڑياں جدائي کي گزرتي ہيں مہينوں ميں

 

مجھے روکے گا تو اے ناخدا کيا غرق ہونے سے

کہ جن کو ڈوبنا ہو ، ڈوب جاتے ہيں سفينوں ميں

 

چھپايا حسن کو اپنے کليم اللہ سے جس نے

وہي ناز آفريں ہے جلوہ پيرا نازنينوں ميں

 

جلا سکتي ہے شمع کشتہ کو موج نفس ان کي

الہي! کيا چھپا ہوتا ہے اہل دل کے سينوں ميں

 

تمنا درد دل کي ہو تو کر خدمت فقيروں کي

نہيں ملتا يہ گوہر بادشاہوں کے خزينوں ميں

 

نہ پوچھ ان خرقہ پوشوں کي ، ارادت ہو تو ديکھ ان کو

يد بيضا ليے بيٹھے ہيں اپني آستينوں ميں

 

ترستي ہے نگاہ نا رسا جس کے نظارے کو

وہ رونق انجمن کي ہے انھي خلوت گزينوں ميں

 

کسي ايسے شرر سے پھونک اپنے خرمن دل کو

کہ خورشيد قيامت بھي ہو تيرے خوشہ چينوں ميں

 

محبت کے ليے دل ڈھونڈ کوئي ٹوٹنے والا

يہ وہ مے ہے جسے رکھتے ہيں نازک آبگينوں ميں

 

سراپا حسن بن جاتا ہے جس کے حسن کا عاشق

بھلا اے دل حسيں ايسا بھي ہے کوئي حسينوں ميں

 

پھڑک اٹھا کوئي تيري ادائے ‘ما عرفنا’ پر

ترا رتبہ رہا بڑھ چڑھ کے سب ناز آفرينوں ميں

 

نماياں ہو کے دکھلا دے کبھي ان کو جمال اپنا

بہت مدت سے چرچے ہيں ترے باريک بينوں ميں

 

خموش اے دل! ، بھري محفل ميں چلانا نہيں اچھا

ادب پہلا قرينہ ہے محبت کے قرينوں ميں

 

برا سمجھوں انھيں مجھ سے تو ايسا ہو نہيں سکتا

کہ ميں خود بھي تو ہوں اقبال اپنے نکتہ چينوں ميں

———————————————-

Allama Iqbal poetry in Urdu love

تجھے یاد کیا نہیں ہے میرے دل کا وہ زمانہ

وہ ادب گاہِ محبت وہ نگاہ کا تازیانہ

 

یہ بتانِ عصرِ حاضر کی بنے ہیں مدرسے میں

نہ آداءِ کافرانہ نہ تراشِ آزرانہ

 

نہیں اس کھلی فضا میں کوئی گوشہِ فراغت

یہ جہاں عجب جہاں ہے نہ قفس نہ آشیانہ

 

رگِ تاک منتظر ہے تیری بارشِ کرم کی

کہ عجم کے مئے کدوں میں نہ رہی مَئے مُغانَہ

 

میرے ہم سفر اسے بھی اثرِ بہار سمجھے

انہیں کیا خبر کی کیا ہے یہ نَوائے عاشِقَانَہ

 

میری خاک و خوں سے تو نے یہ جہاں کیا ہے پیدا

سلاِ شہید کیا ہے تب و تابِ جاویدانہ

 

تیری بند پرواری سے میرے دن گزر رہے ہیں

نہ گلہ ہے دوستوں کا نہ شکایتِ زمانہ

==============================================

Allama Iqbal poetry in Urdu love

انوکھی وضع ہے سارے زمانے سے نرالے ہیں

یہ عاشق کون سی بستی کے یا رب رہنے والے ہیں

 

علاجِ درد میں بھی درد کی لذت پہ مرتا ہوں

جو تھے چھالوں میں کانٹے نوک سوزن سے نکالے ہیں

 

پھلا-پھولا رہے یا رب چمن میری امیدوں کا

جگر کا خون دے دے کر یہ بوتے میں نے پالے ہیں

 

رُلاتی ہے مجھے راتوں کو خاموشی ستاروں کی

نرالا عشق ہے میرا نرالے میرے نالے ہیں

 

نہ پوچھو مجھ سے لذت خانماں بَرباد رہنے کی

نشیمن سیکڑوں میں نے بنا کر پھونک ڈالے ہیں

 

نہیں بیگانَگی اچھی رفیقِ راہِ منزل سے

ٹھہر جا اے شرار ہم بھی تو آخر مٹنے والے ہیں

 

امیدِ حور نے سب کچھ سکھا رکھا ہے واعظ کو

یہ حضرت دیکھنے میں سیدھے سادھے بھولے بھالے ہیں

 

میرے اشعار اے اقبال کیوں پیارے نہ ہوں مجھ کو

میرے ٹوٹے ہوئے دل کے یہ درد انگیز نالے ہیں

————————–

Allama Iqbal’s poetry in Urdu love

Find More Urdu and Pashto Shayari


Romantic Poems


This is the collection of Sad Shayari in Urdu. You can find more content that is full of love, romance, grief, and sorrow.

Check Also

Romantic Poetry

Romantic Poetry

Romantic Poetry دلِ نادان تجھے ہوا کیا ہے آخر اس درد کی دوا کیا ہے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Discover more from Shalkot

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading